نئی دہلی،26نومبر(ایس او نیوز این ایس انڈیا) چیف جسٹس آف انڈیا ٹی ایس ٹھاکر نے ججوں کی تقرری کو لے کر ایک بار پھر مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔سی جے آئی نے کہا کہ آج ہائی کورٹ میں 500ججوں کے عہدے خالی ہیں، کورٹ روم خالی ہیں، لیکن جج نہیں ہیں۔چیف جسٹس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ اس سال سب سے زیادہ ججوں کی تقرری ہوئی ہے۔ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ ججوں کی تقرری ہوئی ہے لیکن بڑی تعداد میں دی گئی پیشکش اب بھی زیرالتواء ہے،امید ہے کہ حکومت ان پر غور کرے گی۔ٹی ایس ٹھاکر نے ٹربیونلوں کی خراب حالت کا بھی ٹھیکرا حکومت پر ڈالا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مناسب سہولیات دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ٹریبونل کے لئے بنیادی سہولیات کے علاوہ وقفہ کاری ایک اہم تشویش کا موضوع ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آج ایسی صورت حال ہے جب سپریم کورٹ کا کوئی ریٹائرڈ جج ٹریبونل کا چیف نہیں بننا چاہتا،بہت سے ٹریبونل خالی پڑے ہیں۔روی شنکر پرساد نے بھی جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہا کہ ہم چیف جسٹس کا احترام کرتے ہیں لیکن احترام کے ساتھ ہم متفق نہیں ہیں۔اس سال ہم نے 120ججوں کی تقرری کی۔